Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

ضرور پڑھیں! پھر نہ کہیے گا شوہر نے دوسری شادی کرلی!

ماہنامہ عبقری - جون 2019

وہ خوبیاں جن کے ذریعے گھر جنت کدہ بنتے ہیں
صفائی سلیقہ، آرائش و زیبائش خانگی زندگی کا حسن ہے، صاف ستھرا گھر، قرینے سے سجے کمرے، سلیقے سے لگا فرنیچر، صاف ستھرے بستر، چمکتا فرش‘ نکھرا ہوا باورچی خانہ اور صاف ستھرے مہذب اور تمیز دار بچے اور اس کے ساتھ اجلی نکھری سجی سنوری پاکیزہ سی مسکراہٹ سے مزین خاتون خانہ۔ یہ وہ خوبیاں ہیں جن کے ذریعے گھر جنت کدہ بن جاتا ہے جس میں محبت و اپنائیت کے پھول کھلتے ہیں۔ خیر و برکت کی پھوار برستی ہے۔ پیار و اعتبار کی کلیاں مہکتی ہیں۔ سکون و شانتی کا اُجالا پھیلتا ہے اور ایک خاص قسم کی سکونیت دلوں کو مسخر کرلیتی ہے۔
بدن‘ لباس کی پاکی و صفائی اور رروپ سنوارنا
بدن اور لباس کی پاکی و صفائی کے ساتھ ساتھ اپنا رنگ و روپ سنوارنا، نظم و ضبط کے ساتھ گھر گھر ہستی کا انتظام، شوہر کے دل میں اترنے کے لئے معدہ کا صحیح راستہ، ذہانت اور کفایت سے پیسے کا استعمال اگر خواتین اپنی صفات بنالیں تو محض وہ اپنے شوہروں ہی کو خوش نہیں کریں گی بلکہ خاندان اور معاشرہ بھی ان کے سگھڑپن کی داد دے گا اور وہ خوشیوں بھری کامیاب زندگی کے حصول کے ساتھ اپنی عاقبت بھی سنوارلیں گی۔
اللہ ان سے محبت کرتا ہے جو پاک صاف رہتے ہیں
قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:۔ (ترجمہ)’’اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے بہت زیادہ توبہ کرتے ہیں اور ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو بہت پاک و صاف رہتے ہیں۔‘‘پیارے نبیﷺ کا ارشاد ہے ’’صفائی نصف ایمان ہے‘‘
گندی پھوہڑ اور بد سلیقہ بیوی کا شوہر
یعنی آدھا ایمان تو یہ ہے کہ آدمی کی روح شرک کفر اور بداخلاقی سے پاک ہو اور آدھا ایمان یہ ہے کہ آدمی کو ظاہری صفائی، پاکیزگی اور سلیقہ کا اہتمام مسلمان خاتون کی امتیازی خوبی ہے ان خوبیوں سے محروم گندی پھوہڑ اور بدسلیقہ بیوی نہ اسلام کی نظر میں ایک اچھی بیوی ہے اور نہ ہمارے معاشرے کے ایک بہترین گھر کی مطلوب۔
رنگ و روپ نکھارنے کے نادر نسخے
اگر کوئی عورت ظاہری حسن و جمال سے محروم ہوتو وہ اپنی آرائش و زیبائش عادت و اطوار اور سلیقہ مندی و ہنر مندی سے شوہر کے لئے پیار و محبت کا مرکز اور معاشرہ کی مفید رکن بن سکتی ہے اور پھر اپنی آرائش و زیبائش اور سلیقہ و ہنری مندی کے لئے یہ بھی ضروری نہیں کہ عورت دولت مند ہو‘ اس کے پاس بہترین لباس، قیمتی زیورات اور سامان آرمائش ہو بلکہ خدا نے جس کو جو کچھ بھی دے رکھا ہے اس کو مہارت اور حسن ذوق سے کام کیلئے اپنی ذات اور اپنے گھر کو بنانے سنوارنے میں صرف کردے کسی چیز میں بھی بے احتیاطی اور پھوہڑپن نظر نہ آئے اور فی زمانہ تو عبقری نے گھر کی سجاوٹ اور لذت کام و دہن کے ساتھ ساتھ اپنی ذات کو سنوارنے اور رنگ و روپ نکھارنے کے ایسے ایسے نادر نسخے اور خوبصورت طریقے سمجھا دیئے ہیں کہ کوئی کام مشکل نہیں رہا۔
سجنا سنوریا عورت کی فطرت
اپنے آپ کو سجانا سنوارنا عورت کی فطرت ہے۔ اسلام بھی اس جذبے کو مٹاتا نہیں بلکہ اس کو اور ابھارتا ہے البتہ وہ اس جذبے کے لئے ایک مرکز بھی مہیا کرتا ہے اور عورت کو تاکید کرتا ہے کہ اس کی ساری زیب و زینت رعنائی و دلکشی صرف اپنے شوہر کے لئے ہونی چاہے۔ مگر آج جب ہم اپنے ارگرد نظر ڈالتے ہیں تو معاملہ اس کے بالکل الٹ نظر آتا ہے۔
جن کی خوبصورتی کے چرچے تھے شادی کے بعد۔۔
گھر اور بچوں میں مصروف خواتین اپنی سدھ بدھ کھو بیٹھتی ہیں وہی لڑکیاں شادی سے پہلے جن کی خوبصورتی، دلکشی اور اسمارٹینس کے چرچے عام ہوتے ہیں شادی کے بعد گھروں میں سادگی کا اشتہار بن جاتی ہیں اور سادگی بھی ایسی جس میں پرکاری نام کو نہیں ہوتی اور اپنے تئیں یہ سمجھ لیتی ہیں کہ گھر میں کیا بننا سنورنا کون دیکھ رہا ہے کہیں باہر جانا ہوتو کیل کانٹے سے لیس ہونا چاہئے اور جس کے لئے ہمارا مذہب سجنے کا حکم دیتا ہے اس کے آگے اپنی عمومی زیبائش کی طرف سے حد درجہ لاپروا اور بے نیاز نظر آتی ہیں۔
جان لیجئے شوہر کو آپ کی خوبصورتی لبھاتی ہے!
جس طرح خدا ہر چیز میں خوبصورتی کو پسند کرتا ہے اس طرح اس کے بندے کو بھی خوبصورتی لبھاتی ہے اس کی کشش اپنی طرف کھینچتی ہے اور ضروری نہیں کہ یہ حسن، حسن صورت ہی ہو شادی کے بعد تو عورت کا حسن اس کی ہر ادا ہر کام ہر فعل میں ہر زاوئیے سے جھلکتا ہے۔
آجبیوی شوہر کے سوا سب کیلئے سجتی ہے
جسمانی خوبصورتی بگڑے چلی جاتی ہے وزن حددرجہ بڑھ جاتا ہے کپڑے تنگ ہو جاتے ہیں پرفیومز کی بوتلیں بند پڑی رہتی ہیں سامان آرائش پر گرد جمی رہتی ہے اور زیور پہن کر تو کام کرنے میں الجھن ہوتی ہے لیکن باہر نکلتے ہوئے خواتین جو بنائو سنگھار اور سج دھج نظر آتی ہے وہ دیکھنے کے قابل ہوتی ہے حالانکہ شوہر کے سوا دوسروں کے لئے کسی بھی درجے کی لذت نظر کا سامان بننا اسلام کی نظر میں کس طرح بھی پسندیدہ فعل نہیں اس لئے ارشاد باری تعالیٰ ہے:(ترجمہ:) ’’اور بنائو سنگھار نہ دکھاتی پھرو، جس طرح پہلے جاہلیت کی جاتی تھی‘‘۔
عورت کو موقع دو کہ وہ بناؤ سنگھار کریں
ہمارا دین عورت کے سجنے سنورنے کے فطری جذبہ کو کچھ حدود و قیود کا پابند کرتا ہے اور اس جذبے کو ایک مرکز بھی شریک حیات کی صورت میں مہیا کرتا ہے جیسا کہ نبی کریمﷺ نے صحابہؓ کو تاکید فرمائی کہ ’’جب دور دراز سفر سے واپس آئو تو اچانک گھر میں نہ چلے جایا کرو بلکہ اپنی عورتوں کو موقع دیا کرو کہ وہ بنائو سنگھار کرکے تمہارا استقبال کیا کریں‘‘۔حضرت جابرؓ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم جہاد کے میدان سے گھروں کو جانے لگے تو آپﷺ نے فرمایا کہ ’’ذرا ٹھہرکر گھروں کو جائو تاکہ عورتیں جن کے شوہر ان سے دور گئے ہوئے تھے ان کے آنے کی خبر سن کر نہا دھو کر تیار ہو جائیں اور کنگھی چوٹی کرلیں‘‘۔ایک دن آپﷺ نے حضرت عائشہؓ کو چاندی کے چھلے پہنے دیکھا تو پوچھا عائشہؓ یہ کیا ہے؟ حضرت عائشہؓ نے جواب دیا یا رسول اللہﷺ یہ میں نے اس لئے پہنے ہیں کہ آپﷺ کا دل خوش کروں‘‘۔
یہ آپ کی غلط فہمی ہے کہ اب شوہر کہیں نہیں جائیگا
غرض یہ کہ شادی کے بعد خواتین یہ سمجھ لیتی ہیں کہ بس میاں ان کے کھونٹے سے بندھ گئے ہیں اب رسی تڑاکر کدھر جائیں گے میں جس طرح بھی رہوں ان کو ہر حال میں اچھی لگتی ہوں وہ تو مجھ سے سجنے سنورنے کو کبھی نہیں کہتے وہ اپنی غلط فہمی فوراً دور کرلیں کہ وقت آنے پر یہ کھونٹا بڑا کمزور ثابت ہوتا ہے اور یہ طے ہے کہ ہر شوہر اپنی بیوی کو ہمیشہ سجا سنورا ہی دیکھنا پسند کرتا ہے خواہ وہ کتنا ہی سیدھا کیوں نہ ہو اور خواہ وہ منہ سے کچھ کہتا بھی نہ ہو۔
ایسی خواتین جو شادی کے بعد خود پر توجہ نہیں دیتیں اور صرف گھر کے کام کاج کی ہو یہ عمل شوہر کو دور کرنے کا سبب بن رہا ہے اور کچھ بعید نہیں کو شوہر کی نظریں کسی تازہ چہرے کی تلاش میں بھٹک رہی ہوں لہٰذا اگر وہ چاہتی ہیں کہ کوئی ان کی ہنستی مسکراتی زندگی میں انتشار برپا نہ کردے تو خود سے غفلت برتنے کی عادت بدل ڈالیں ضروری نہیں کہ اس کے لئے روزانہ دو تین سوٹ بدلے جائیں یا بھاری میک اپ سے شوہر کا استقبال کیا جائے کسی اچھے صابن سے دھلا ہوا چہرہ، ہلکی سی خوشبو یا خالی لپ اسٹک ہی شوہر پر یہ ظاہر کرنے کے لئے کافی ہے کہ آپ کے جذبے ماند نہیں پڑے اور آج بھی آپ شوہر کی توجہ چاہتی ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 630 reviews.